دھنیا

( دَھنْیا )
{ دَھن + یا }
( سنسکرت )

تفصیلات


دھانیک  دَھنْیا

سنسکرت الاصل لفظ 'دھانیک' سے ماخوذ 'دھنیا' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٢٢ء کو "موسٰی کی توریت مقدس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَھنْیے [دَھن + یے]
١ - خوشبودار سبزی کا بیج جو کھانوں کے علاوہ ادویات میں مستعمل۔ لاطینی: (Coriadrum Satioum)۔
"سوکھا دھنیا ناریل خشخاص الگ الگ پیس لیں۔"      ( ١٩٨٥ء، سعدیہ کا دسترخوان، ٢٨ )
٢ - ہرا دھنیا، کوتھ میر، کشنیز، سہر پتے۔
"جلد ہی جیل کے صحن میں کشمیری ساگ کے پتے، ٹماٹر، مٹر، پالک، پودینہ، دھنیا اور بینگن بہ افراط اگنے لگے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٧٢٦ )
  • کَشْنِیز