دھوبی

( دھوبی )
{ دھو (و مجہول) + بی }
( سنسکرت )

تفصیلات


دھوت  دھوبی

سنسکرت الاصل لفظ 'دھوت' سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر 'دھونا' سے حاصل مصدر 'دھوب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ اسمیت بڑھانے سے 'دھوبی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٦٩٧ء کو "دیوان ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : دھوبَن [دھو (و مجہول) + بَن]
جمع غیر ندائی   : دھوبِیوں [دھو (و مجہول) + بِیوں (و مجہول)]
١ - کپڑے دھونے والا شخص جس کا پیشہ کپڑے دھونا ہو۔
"اب نیا دھوبی آیا کھیدوں کلپ چڑھایا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٧ )
٢ - [ مجازا ]  دھونے والی چیز۔
"مینہ کا پانی ہوا کا دھوبی مشہور ہے۔"      ( ١٨٩٠ء، جغرافیۂ طبیعی، ٥٢:١ )
  • شوئِنْدَہ
  • A washer man