عیب گوئی

( عَیب گوئی )
{ عَیب (ی لین) + گو (و مجہول) + ئی }

تفصیلات


عربی اور فارسی کا مرکب 'عیب گو' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٢ء کو "سفر نامہ روم و مصر و شام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عیب بیان کرنا، برائی ظاہر کرنا۔
"ایک انگلش شہزادی نے پندرہ سولہ برس قسطنطنیہ میں رہ کر . کتاب لکھی ہے . لیکن چونکہ وہ ترکوں کی عیب گوئی میں یورپ کی ہمزبان نہ تھی اس کو اسناد اور اعتماد کا درجہ نہ حاصل ہو سکا۔"      ( ١٨٩٢ء، سفر نامۂ روم و مصر و شام، ٥ )
  • evil-speaking
  • aspersion
  • detraction
  • slander.