عیب پوش

( عَیب پوش )
{ عَیب (ی لین) + پوش (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عیب' کے ساتھ فارسی مصدر 'پوشیدن' سے صیغہ امر 'پوش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - گناہوں اور برائیوں پر پردہ ڈالنے والا، پردہ پوشی کرنے والا۔
"آدمی خطا بخشتا، آدمی عیب پوش اچھتا۔"      ( ١٦٣٥ء، سب رس، ٢٢٧ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اوپر کی عمدہ پوشاک۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
  • a concealer of faults or defects
  • one who screens
  • or who connives at
  • the faults (of another);  an upper garment (which hides one of inferior material)