انتظار

( اِنْتِظار )
{ اِن + تِظار }
( عربی )

تفصیلات


نظر  اِنْتِظار

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - چشم براہ رہنے کی کیفیت، راہ دیکھنا۔
 کمال عشق تو دیکھو وہ آگئے لیکن وہی ہے شوق وہی انتظار باقی ہے      ( ١٩٤٦ء، جلیل، روح سخن، ١٢٤ )
٢ - چشم داشت، امید، آسرا (پلیٹس)۔
صفت ذاتی ( واحد )
١ - منتظر، راہ دیکھنے والا۔
 ہجر کی شب میں زبس ہے اشتیاق روز وصل رات بھر رہتی ہیں آنکھیں انتظار آفتاب      ( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٢٣٧ )