انیس

( اُنِّیس )
{ اُن + نِیس }
( سنسکرت )

تفصیلات


اَنَوِنشت  اُنِّیس

سنسکرت کے لفظ 'ان ونشت' سے 'اُنیس' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٤٢٠ء کو "شکار نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی ( واحد )
١ - ایک کم بیس، اٹھارہ سے ایک زیادہ، (ہندسوں میں) 19۔
"طریانوس تخت سلطنت پر بیٹھا اور انیس سال حکومت کی۔"      ( ١٩٤٣ء، تاریخ الحکما، ١٩٠ )
٢ - دو ممائل چیزوں میں سے ایک چیز دوسری سے کچھ کم (عموماً بیس کے ساتھ مستعمل)۔
 وضع میں دلکش سجاوٹ میں نفیس حوض کوثر ان سے انیس اور نہ بیس      ( ١٨٢٨ء، مثنوی مہر و مشتری، ٢٢ )
  • nineteen