بسورنا

( بِسُورْنا )
{ بِسُور + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بِسُورنین  بِسُورْنا

سنسکرت الاصل لفظ 'بسورنین' سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور 'فعل متعدی' استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٧ء کو "دیوانِ بیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - رونے کی شکل بنانا، ناک بھوں چڑھانا، تصنع سے رونی صورت بنانا، آہستہ آہستہ رونا۔
"شاید وہ سمجھے ہونگے کہ مولانا ہر وقت روتے اور بسورتے ہونگے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٤٩ )