براعظم

( بَرِاَعْظَم )
{ بَرے + اَع + ظَم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'بر' بطور موصوف کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'اعظم' بطور صفت ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٥٢ء کو "فوائد الصبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - خشکی کا وہ بڑا حصہ جس میں متعدد ملک شامل ہوں (جیسے: ایشیا یورپ وغیرہ)۔
"حیوانیت کی ان شرمناک خود پرستیوں میں تمام براعظم کو گندہ کر دیا۔"      ( ١٩٣٢ء، نقش فرہنگ، ١١٩ )