بقر عید

( بَقْر عِید )
{ بَقْر + عِید }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'بقر' کے بعد عربی اسم 'عید' لگانے سے 'بقر عید' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٦٩ء کو "آخر گشت" میں رمضان کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - مسلمانوں کی عید جو دسویں ذی الحجہ کو منائی جاتی ہے اور جس میں بھیڑ گائے بکری وغیرہ کی قربانیاں ہوتی ہیں (یہ قرآن پاک کے بیان کیے ہوئے اس واقعہ کی یادگار ہے کہ حضرت ابراہیم نے تین دن مسلسل یہ خواب دیکھا کہ وہ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل کو ذبح کر رہے ہیں انھوں نے اس حکم خداوندی سمجھ کر بیٹے کو مکہ معظمہ کے مقام منا میں ذبح کرنے کے لیے لٹایا جب چھری چلا چکے تو دیکھا کہ اسماعیل صحیح و سالم ہیں اور ایک دنبہ ذبح کیا ہوا پڑا ہے۔
"حکیم صاحب سال میں دو تین چکر لکھنؤ کے لگاتے ہیں ویسے عید، بقر عید، محرم تو لکھنؤ میں کرتے ہیں۔"      ( ١٩٣١ء، رسوا، خورشید، بہو، ٧ )
  • a festival held
  • by Muhammadans
  • on the tenth of the month zi-hijja
  • in commemoration of Abrahams readiness to sacrifice his son (Isaac
  • according to the shi'as
  • but Ishmael
  • according to the Muhammadans of the Sunni sect. the Quran
  • it may be observed
  • does not mention the name of the son