بسانا[2]

( بَسانا[2] )
{ بَسا + نا }

تفصیلات


واسنین  بَسانا

سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی اسعتمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - آباد کرنا، معمور کرنا۔
 جسے تو بنا کے بگاڑ دے، کہیں جاکے پھر وہ بنے گا کیوں جسے تو بسا کے اجاڑ دے کہیں جا کے پھر وہ بسے گا کیا      ( ١٩١١ء، نذر خدا، ١٢ )
٢ - [ مجازا ]  خوش حال بنا دینا، آسودہ اور مطمئن کر دینا۔
"راجا سودیال . نے تخت سلطنت پر جلوس فرمایا مملکت کو بہ خوبی بسایا۔"      ( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٣٠٣ )