بدلی[1]

( بَدْلی[1] )
{ بَد + لی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'بدل' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے 'بدلی' بنا۔ اردو میں بطور عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٧ء کو "کلیات منیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ایک منصب یا مقام سے دوسرے منصب یا مقام کو منتقلی، تبادلہ۔
"جہاں پناہ کی بدلی قلعے سے رنگون کر دی۔"      ( ١٩٢٨ء، پس پردہ، ١٣٩ )
٢ - اس کی جگہ اس کے اور اس کی جگہ جگہ اس کے آجانے کا عمل، مبادلہ۔
"چوتھائی میل کی مسافت طے کرنے کے بعد کہاروں کی بدلی ہو جاتی ہے۔"    ( ١٩٥٦ء، بیگمات اودھ، ٦٩ )
٣ - [ فوج ] آرام کا موقع بہم پہنچانے کے لیے تبادلہ، ایک دستے کا دوسرے دستے کی جگہ آنا۔ (ماخوذ: انگریزی اردو فوجی فرہنگ، 172؛ فرہنگ نوراللغات، 591:1)
٤ - کلیہ بدل دینے کا عمل، موقوفی، برطرفی۔
 آیا جنون خرد کو دیا عشق نے جواب کی آج بادشاہ نے بدلی وزیر کی      ( ١٨٤٧ء، کلیات منیر، ١٩٦:١ )
  • تَبادَلَہ
  • change;  exchange;  barter;  transfer;  substitution