براعت

( بَراعَت )
{ بَرا + عَت }
( عربی )

تفصیلات


برع  بَراعَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٢ کو "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : بَراعَیتیں [بَرا + عَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَراعَتوں [بَرا + عَتوں (واؤ مجہول)]
١ - کمال علم و فضل۔
"موم سے پھول بنانا آسان ہے اس میں کسی براعت فنی . کی ضرورت نہیں۔"      ( ١٩٧٥ء، ماہنامہ، پاکستان ادب، کراچی، مئی، ١١ )