بتیس

( بَتِّیس )
{ بَت + تِیس }
( سنسکرت )

تفصیلات


دراتِرنشت  بَتِّیس

سنسکرت زبان کے اسم 'در اترنشت' سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٧٢ء کو "کلیات شاہی عادل شاہ ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تیس اور دو، چالیس آٹھ کم، (ہندسوں میں) 32۔
 کلام سخت اگر تجھ سے بھری محفل میں نکلے گا ترا بتیس دانتوں میں برا حال اے زباں ہو گا      ( ١٩٢٤ء، ثمرۂ فصاحت، ٩٨ )
  • سی ودو