فنون لطیفہ

( فُنُونِ لَطِیفَہ )
{ فُنُو + نے + لَطی + فَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم جمع 'فنون' کو کسرۂ صفت کے ذریعے عربی ہی سے مشتق صفت 'لطیف' کی مؤنث 'لطیفہ' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٢ء کو "نقشِ فرہنگ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ فنون، جو انسان کی جمالیات حس کی تسکین کرتے ہیں؛ مثلاً شاعری، موسیقی، مصوری، رقص، مجسمہ سازی، فنون نفیسہ۔
"کہا جاتا ہے کہ فی الحال پاکستان میں فنونِ لطیفہ کے لیے ماحول ساز گار نہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، افکار، کراچی، اگست، ٤٥ )