فعل متعدی
١ - پانی کی پھواریں ڈالنا، پانی یا کسی سیال چیز کی چھینٹیں پھینکنا، چھینٹا لگانا۔
"پھر یہی عطر اس پر چھڑکا گیا۔"
( ١٩٦٧ء، جنگ، کراچی، ١٢ ستمبر، ١٥ )
٢ - کوئی پسی ہوئی یا باریک کٹی ہوئی چیز (مثلاً نمک یا سفوف یا افشاں وغیرہ) کو تھوڑا تھوڑا ڈالنا، برکنا، بکھیرنا۔
نمک موافق ذائقہ کے ملا کر کوٹ کر اوپر سے چھڑک کر . نگاہ رکھے۔"
( ١٩٣٠ء، جامع الفنون، ٧٣:٢ )
٣ - رنگ پاشی کرنا، رنگ ڈالنا۔
گا گا کی پکاریں، کہیں رنگوں کی چھڑک ہے مینا کی بھبک، اور کہیں ساغر کی چھلک ہے
( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٥٥:٢ )
٤ - نثار کرنا، تصدق کرنا، (روپیہ دولت جان وغیرہ)۔
غریب کبک دری کا تو پوچھنا کیا ہے کہ تجھ پہ جان چھڑکنے کے ماسوا نہیں کام
( ١٩٤٧ء، عروس فطرت، ١٤٢ )