چہکنا

( چَہَکْنا )
{ چَہَک (فتحہ چ مجہول) + نا }
( فارسی )

تفصیلات


چَہک  چَہَکْنا

فارسی سے ماخوذ اسم 'چہک' کے ساتھ 'نا' بطور لاحقۂ مصدر و کیفیت لگانے سے 'چہکنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل اور گا ہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٤ء کو "مراثی انیس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مذکر - واحد )
١ - چہچہا، سیٹی، صغیر، آتش بازی کی آواز۔ (پلیٹس، جامع اللغات)۔
فعل لازم
١ - پرندوں کا چہچہانا، چہکنا، نغمہ سرائی کرنا۔
 تو بھی تو داغ دل مہک تو بھی تو مرغ جاں چہک      ( ١٩٨٥ء، درپن درپن، ١٣٢ )
٢ - آتش بازی کا چھوٹتے ہوئے آواز دینا۔ (پلیٹس، جامع اللغات)۔