چیچڑ

( چِیچَڑ )
{ چی + چَڑ }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٤ء کو "حشرات الارض اور وھیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : چِیچَڑوں [چی + چَڑوں (و مجہول)]
١ - جوں کی شکل سے ملتا ہوا، قدرے لمبا کیڑا جو کتے، گائے، بھینس، بھیڑ، دنبے کے مختلف حصوں میں نہایت سختی سے چمٹا رہتا ہے اوران کا خون چوستا ہے۔
"اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے چوہوں پر پسو، انسان پر جوئیں اور چو پایوں پر چیچڑ۔"      ( ١٩٢٤ء، حشرات الارض اور وھیل، ٣٠ )