با ادب

( با اَدَب )
{ با + اَدَب }

تفصیلات


فارسی حرف جار اور عربی اسم سے مرکب ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت اور گاہے بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٦٤٥ء میں صنعتی کے 'قصۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - مودب، تمیزدار، مہذب۔
 ہے بزرگوں کا شرف میرا وظیفہ مرا ورد با ادب ہوں کہ مودب کا ہوں ادنیٰ شاگرد      ( ١٩٣٨ء، مرثیۂ شہید لکھنوی، ٣ )
٢ - ادیب، ادب کا عالم۔
'ملک ناصر مذکور بہت باادب اور شاعر تھا۔"      ( ١٨٤٧ء، ترجمہ تاریخ ابوالفدا، ٦٠٣:٢ )
متعلق فعل
١ - احترام کے ساتھ، ادب سے۔
 گل رو کے قد مقابل ہو با ادب کھڑا ہے شمشاد ہے چمن میں اس کا غلام گویا      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٥٥ )