حطیم

( حَطِیم )
{ حَطِیم }
( عربی )

تفصیلات


حطم  حَطِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - خانہ کعبہ کی بیرونی دیوار جہاں میزاب رحمت (پرنالہ) ہے اور اس کے ساتھ نیم دائرے کی شکل میں تھوڑی سی احاطہ کی ہوئی جگہ۔
 پھر آٹھ بقر عید کو جا کر حطیم میں احرام باندھا تاکہ بسوئے منٰی چلیں      ( ١٩٧٢ء، صدرنگ، ٣٢ )
٢ - پچھلے سال کا پودہ۔ (جامع اللغات)