عہد میثاق

( عَہْدِ مِیثاق )
{ عَہ (فتحہ مجہول ع) + دے + می + ثاق }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی ہی سے اسم 'میثاق' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٦٥ء کو "لوحِ اثرلکھنوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پکا وعدہ، پختہ عہد، مضبوط وعدہ۔
"اس دن کو میثاق کا دن اور اس عہد کو عہدِ میثاق کہتے ہیں۔"      ( ١٩٧٩ء، تاریخ پشتون، ٨٣ )