عربی سے ماخوذ اسم 'حوالہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے 'دار' حاصل مصدر لگانے سے 'حوالہ دار' کا مخفف 'حولدار' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٥ء کو "ترجمہ قرآن مجید" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : حَوَلْداروں [حَوَل +دا + روں (و مجہول)]
١ - پہرے دار، نگران۔
"تم ان کے کچھ حوالدار تو ہو نہیں۔"
( ١٨٩٥ء، ترجمہ قرآن مجید، نذیر احمد، ٧٤١:٢ )
٢ - چوکیدار، پہرے دار، دیکھ بھال کرنے والا، نگران۔
"راجپوت اور سکھ رعایا . جمعدار، حولدار اور دفعدار کے عہدوں پر سر فراز ہوتے آئے ہیں۔"
( ١٩١٠ء، طنزیات و مقالات، ٣٩٤ )
one employed to protect the grain before it is stored; a steward or agent employed for the management of a village; a military officer (in native regiments) of inferior rank; a head constable.