خسارہ

( خَسارَہ )
{ خَسا + رَہ }
( عربی )

تفصیلات


خسر  خَسارَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٣ء کو "مقالات حالی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : خَسارے [خَسا + رے]
جمع   : خَسارے [خَسا + رے]
جمع غیر ندائی   : خَساروں [خَسا + روں (و مجہول)]
١ - کاروبار میں نقصان، ٹوٹا، گھاٹا، زیاں، کمی۔
 خلوص ختم ہوا اعتبار ختم ہوا خسارہ جس میں تھا وہ کاروبار ختم ہوا      ( ١٩٨٣ء، بے نام، ١٧٣ )