عربی اسم 'فَرَہنگ' کے مفرس 'فَرَنگ' کے آخر پر 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم و صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے "دیوان حسن شوقی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : فَرَنْگِیوں [فَرَن (ن غنہ) + گِیوں]
١ - یورپ کا باشندہ، انگریز، گورے چمڑے والی ایک یورپی قوم۔
"وطن پر فرنگیوں نے چڑھائی کر دی ہے۔"
( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٣٣ )
٢ - [ اسم مؤنث ] فولادی کی بنی ہوئی خاص وضع کی ایک تلوار۔
"چونکہ پرتگیزوں نے اس لفظ (Espada) کو ایک خاص قسم کی تلوار کے معنی میں رائج کیا تھا اس لیے یہ اور اس کی تقلید میں بنائی جانے والی ہم شکل تلواریں "فرنگی" اور "فرنگی" کے نام سے موسوم کی جانے لگیں۔"
( ١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ٣٠٩ )