بیداغ

( بیداغ )
{ بے + داغ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ سابقہ 'بے' کے بعد فارسی زبان کا اسم 'داغ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٤ء کو "آفتاب داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پاک صاف، بے عیب، بے جُرم، بے گناہ۔
 کہاں کوئی نہ ہوں فی جس میں کوئی نہیں بے داغ اس مجلس میں کوئی      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٢٦٥ )