بیزاری

( بیزاری )
{ بے + زا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'بیزار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'بیزاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اکتاہٹ، خگفی۔
"ان کے مزاج میں آدم بیزاری، ضد اور غصّے کی کچھ انتہا نہ تھی۔"      ( ١٩١٩ء، آپ بیتی، ٦٧ )
  • خَفْگی
  • اُکْتاہَت
  • displeasure
  • ill-humour
  • vexation
  • annoyance