فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بید' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'مجنوں' لگانے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - درخت بید کی ایک قسم جس کی شاخیں نہایت آشنتہ اور جھکی ہوتی ہے (غالباً آشفتگی اور افسردگی کے باعث اس کا یہ نام رکھا گیا، کرکٹ کا بیٹ اسی کی لکڑی سے بنایا جاتا ہے۔ (مصرف جنگلات، 170)
"بید مجنوں کے پتوں کی تہوں سے بھر کر بند کر دیا کرتے تھے۔"
( ١٩٦٦ء، چارے، ٢٧٥ )