بھٹا

( بُھٹّا )
{ بُھٹ + ٹا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بھرشٹس  بُھٹّا

سنسکرت زبان کے اسم 'بھرشٹس' کے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٠ء کو "آب حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : بُھٹّے [بُھٹ + ٹے]
جمع   : بُھٹّے [بُھٹ + ٹے]
جمع غیر ندائی   : بُھٹّوں [بُھٹ + ٹوں (واؤ مجہول)]
١ - مکئی کی ہری بالی، ککڑی۔
"بُھٹے کھانے بیھٹے تو گُلِّیوں کے ڈھیر لگا دیے۔"      ( ١٨٨٠ء، آب حیات، ٣٤٧ )
٢ - [ مجازا ]  سخت ثقیل، ناگوار چیز۔
 بتاتے ہیں مریض غم کو بھٹا نہیں ہے اب کوئی صورت شفا کی      ( ١٨٨٦ء، دیوان عنای و سفلی، ٨٩ )