سیٹ

( سَیٹ )
{ سَیٹ (ی لین) }
( انگریزی )

تفصیلات


Set  سَیٹ

انگریزی سے اصل مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٣٥ء کو "لکڑی کا باریک کام" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم جمع ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : سَیٹْس [سَیٹْس (ی لین)]
جمع غیر ندائی   : سَیٹوں [سَے (ی لین) + ٹوں (و مجہول)]
١ - یکساں قسم کی دو یا دو سے زائد چیزوں کا مجموعہ، ہم جنس اشیا کا جوڑ۔
"ان کی کتب کے دو دو سیٹ ضرور خریدیں۔"      ( ١٩٨٨ء، اردو نامہ، لاہور، مئی، ٢٦ )
٢ - مختلف چیزوں یا اجزا پر مبنی مجموعہ، اکائی جس کی تکمیل کئی اجزا سے ہو۔
"ہم اُن کے پاس کپڑوں کے تھان، زیورات کے سیٹ، موٹر گاڑی جس چیز کی بھی وہ بھولے سے فرمایش کر دیں پہنچا دیتے ہیں۔"      ( ١٩٦٢ء، معصمومہ، ١٩٠ )
٣ - فلم یا ڈرامے کا کوئی منظر، مصنوعی پس منظر کے ساتھ۔
"تیسری فلموں میں چلی گئی اب ہوٹل کے سیٹ پرویمپ بن کر ناچتی ہے۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٢ )
٤ - [ (ٹینس) ]  ایک بازی
"ٹینس کے فقط دو سیٹ کھیل سکتے ہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، کرنیں، ١٥٥ )
٥ - ریاضی کا ایک قاعدہ، نظریۂ سیٹ۔
"دور حاضر میں جدید ریاضی کے تقریباً تمام تصورات کو نظریہ سیٹ کی زبان میں بیان کیا جا رہا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، نظریۂ سیٹ، ٥ )
  • Set