بو دار

( بُو دار )
{ بُو + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بُو' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' کا صیغۂ فعل امر 'دار' لگانے سے 'بودار' مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - (اچھی یا بری) مہک دینے یا رکھنے والا۔
"گلہائے خوش رنگ و بو دار پر جا بیٹھیں۔"      ( ١٨٣٨ء، بستان حکمت، ١٦ )
٢ - شکار پر لگا ہوا یا شکار کی بو اٹھا کر پتا لگا لینے والا (کتا)۔
ساتھ ہی شکاری کتے، تازی، ولایتی، بودار، بلڈاگ کہ شیر کا سامنا کریں۔"      ( ١٨٨٤ء، قصص ہند، ١٣٠:٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک طرح کا خوشبودار چمڑا۔ (پلیٹس)
  • مَیْکِیلا
  • بِسانْدا
  • a kind of scented leather