باصواب

( باصَواب )
{ با + صَواب }

تفصیلات


فارسی حرف جار اور عربی اسم سے مرکب ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں 'خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - راستی اور خیر و خوبی پر مبنی، درست، ٹھیک (عموماً رائے یا جواب وغیرہ کے لیے مستعمل)۔
'اظہار حال میں دو شرطیں کر لوں گی اور بعد منظوری جواب باصواب دوں گی۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٣٦:١ )