ناطقہ

( ناطِقَہ )
{ نا + طِقَہ }
( عربی )

تفصیلات


نطق  ناطِق  ناطِقَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل 'ناطق' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ تانیث بڑھانے سے 'ناطقہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٥١ء کو "عجائب القصص (ترجمہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ناطق، بولنے والا، گفتگو کرنے والا، (مرکبات میں مستعمل)۔
"محبت اور عداوت کو مخصوص انہیں چیزوں سے کر دیا ہے جن میں قوتِ ناطقہ پائی جاتی ہے۔"      ( ١٨٨٥ء، تہذیب الخصائل، ٣٠:٢ )
٢ - گویائی، بات چیت کا ملکہ، بولنے کی صلاحیت۔
"جن بالواسطہ وسائل ابلاغ سے قدرت نے ہمیں نوازا ہے ان میں اہم ترین اور سب سے زیادہ قابل استعمال، ہمارا ناطقہ ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، فنون، لاہور، جون، ١٦٢ )
  • the faculty of speech