ناپنا

( ناپْنا )
{ ناپ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں ماخوذ اسم 'ناپ' کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامتِ مصدر 'نا' بڑھانے سے 'ناپنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٨ء کو "سخنِ بے مثال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کسی پیمانے سے جسامت (طول و عرض وغیرہ) کی پیمائش کرنا نیز جائزہ لینا، جانچنا۔
"تین پیالی دودھ کی طرح ناپ کر کیتلی اسٹو پر رکھ دی۔"      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، نومبر، ٤٣ )
٢ - [ بازاری ]  کاٹنا، تراشنا، قلم کرنا؛ جیسے: سرناب دوں گا۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ علمی اردو لغت)۔