فیروزی

( فِیروزی )
{ فِی + رو (مجہول) + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'فیروز' کے 'ہ' حذف کر کے اس کی جگہ 'ی' بطور لاحقہ نسبتی لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت اور شاذ بطور اسم استعمال مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
١ - ایک رنگ جو نیلے تھوتھے یعنی طوطیائے سبز اور قلعی کے چونے کی آمیزش سے تیار کیا جاتا ہے۔ (فرہنگِ آصفیہ)
صفت نسبتی
١ - ایک مشہور جوار جس کا رنگ سبز نیلگوں یا آسمانی ہوتا ہے کی طرف منسوب، فیروزے کا یا فیروزے کے رنگ کا، نیلگوں، آسمان، زنگاری۔
"جاڑے کا آسمان کشمیر کی فیروزی فضا پر کسی یاقوتی نگینے کی طرح چمک رہا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٦٨٧ )
  • کامْیابی
  • نِیلْگوں
  • زُمَرَّدِیں