عیب بینی

( عَیب بِینی )
{ عَیب (ی لین) + بی + نی }

تفصیلات


عربی اور فارسی سے مرکب 'عیب بیں' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٢ء کو "خدائی فوجدار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - برائی تلاش کرنا، صرف برائی پر نظر رکھنا، عیب جوئی۔
"تنقید کے متعلق بعض لوگوں کو یہ غلط فہمی پیدا ہو گئی ہے کہ اس کا مقصد محض عیب بینی ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، نقدالادب، ٧ )