بنگالی

( بَنْگالی )
{ بَن (ن غنہ) + گا + لی }
( ہندی )

تفصیلات


بَنْگال  بَنْگالی

ہندی زبان سے ماخوذ اسم علم 'بنگال' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملنے سے 'بنگالی' بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٩٣ء کو مطلع انوار کے حوالے سے "آئین اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع ندائی   : بَنْگالِیوں [بَن (ن غنہ) + گا + لِیوں (واؤ مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَنْگالِیوں [بَن (ن غنہ) + گا + لِیوں (واؤ مجہول)]
١ - بنگلہ زبان۔
"بنگالی، مراٹھی اور گجراتی زبانوں کا کافی مواد مل گیا ہے۔      ( ١٩٤٢ء، آریائی زبانیں، ١٢ )
٢ - [ موسیقی ]  بھیروں رام کی پانچویں راگنی (آئین اکبری (1593)، 137:2؛ مطلع العلوم (ترجمہ)، 346)
"پنچم بنگالی سنپورن ہے، سرگم پدھن سرگیہ اس کا کھوج ہے اور گانے کا وقت آخر روز ہے۔"      ( ١٩٠٥ء، ترانۂ موسیقار، ٤٠ )
٣ - بنگالی کا باشندہ؛ بابو کے ساتھ حقارۃً) معمولی کلرک۔
 آو سنائیں ایک کہانی بابو بنگالی کی زبانی      ( ١٩٤٨ء، آئینہ حیرت، ١٢٦ )
صفت نسبتی
١ - بنگال سے منسوب (چیز، وضع وغیرہ)۔
"مختلف ترکیب اور واضح پٹے دار ساخت سے بنگالی پر تیلا مختص ہے۔"      ( ١٩٣١ء، خلاصۂ طبقات الارض ہند، ٧ )
  • relating
  • or pertaining
  • to Bengal;  native of Bengal