فلاں فلاں

( فُلاں فُلاں )
{ فُلاں + فُلاں }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم فُلاں کے بعد پھر یہی اسم لانے سے مرکب تکراری بنا۔ جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٩ء کو "حیات جاوید" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - ہر ایک، سب، تمام، یہ سب۔
"اچھا میں خود تجھے بتائے دیتا ہوں کہ وہ کیا ہے جو فلاں فلاں بات ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، الف لیلہ ولیلہ، ٧:٦ )