باتوں باتوں میں

( باتوں باتوں میں )
{ با + توں (واؤ مجہول) + با + توں (واؤ مجہول) + میں (یائے مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بات' کی جمع 'باتوں' کی تکرار کے بعد حرف جار 'میں' لگنے سے مرکب بنا ہے۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء، میں 'کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - چٹکلوں میں، لطیفوں میں؛ دلیل و حجت میں؛ مفت، آسانی سے؛ ترکیب سے؛ مذاق میں، ہنسی میں؛ بات چیت میں، دوران گفتگو۔
 پڑھیں درود نہ کیوں ان پہ ہم صلاتوں میں کہ بخشوا لیا امت کو باتوں باتوں میں      ( ١٩١٢ء، شمیم، ریاض شمیم، ٢٧:٥ )
  • in the course of speech or conversation