عہد زریں

( عَہْدِ زَرِّیں )
{ عَہ (فتحہ ع مجہول) + دے + زَر + رِیں }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' بطور موصوف کے ساتھ فارسی سے ماخوذ اسم صفت 'زریں' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٩ء کو "ہند سے اور ان کی تاریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خوشحالی، ترقی اور عروج کا زمانہ یا دور۔
"ان علوم کو ضبط تحریر میں لانے کا سہرا بھی اس کے سر ہے وہ اسلامی علوم کے عہد زریں میں گزرا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، ہند سے اور ان کی تاریخ، ١٣ )