بات کی لاج

( بات کی لاج )
{ بات + کی + لاج }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ دو اسما بات اور لاج کے درمیان کلمہ اضافت'کی' لگنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٧ء میں 'طوفان حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کہے کی پاسداری، وعدے کا نباہ، ساکھ کا پالن۔
'انعام بات کی لاج - کیا خاک رکھتا، غریب اپنے شوق سے پھرتا پھراتا دیوبند جا پہنچا"      ( ١٩١٧ء، طوفان حیات، ٢٦ )