بات کی گرفت

( بات کی گَرِفْت )
{ بات + کی + گَرِفْت }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم بات اور کلمہ اضافت 'کی' اور فارسی زبان سے ماخوذ حاصل مصدر 'گرفت' سے مل کر مرکب بنا ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی بات پر اعتراض یا نکتہ چینی۔
 تجھ سے کہتا ہوں کئ بات کی ہے اس میں گرفت حل کے غیروں سے نہ تو عاشق ہمراز کو چھوڑ      ( ١٨٩٢ء، شعور (نور اللغات، ٥٠٩:١) )