فلک زحل

( فَلَکِ زُحْل )
{ فَلَکے + زُحْل (ضمہ ز مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے دخیل اسم 'فلک' کو کسرۂ اضافت کے ذریعے عربی ہی سے 'دخیل' اسم 'زُحْل' کے ساتھ ملانے سے مرکب اضافی بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٧ء کو "اقبال نئی تشکیل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ساتواں آسمان۔
"فلک زحل پر وہ رُوحیں ہیں جنہوں نے اپنے وطن سے غداری کی ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، اقبال نئی تشکیل، ٣٤ )