بات کی بات

( بات کی بات )
{ بات + کی بات }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم اور کلمہ اضافت 'کی' پر مشتمل مرکب ہے۔ اردو میں بطور متعلق فعل اور گاہے بطور اسم صفت بھی مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں ولی کے کلیات میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - معمولی بات چیت، اظہار واقعہ یا حقیقت۔
 کچھ تمھیں یاد بھی ہے رات کی بات تم بگڑنا نہیں ہے بات کی بات      ( ١٩٠٤ء، تیر و نشتر، ٢٠ )
متعلق فعل
١ - ذرا سی دیر، پل بھر، پل بھر کے لیے، ذرا سی دیر کے لیے۔
 ہونے پائ نہ تو خاطر نہ مدارت کی بات آ کے ٹہرے، مرے گھر میں وہ فقط بات کی بات      ( ١٩٢٥ء، شوق قدوائ، فیضان شوق، ٦٤ )
  • Unmeaning orders
  • commands not expected to be obeyed
  • words of course.