فعل متعدی
١ - گردوغبار صاف کرنا، کسی چیز کو جھٹک کر پونچھنا، جھاڑو یا کسی اور چیز سے صاف کرنا۔
"دن بھر بیٹھی مرغیوں کے دھانبے تھوپتیں اور کبوتروں کی کابکیں جھاڑتیں"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٠١ )
٢ - کنگھی کرنا، شانہ کرنا، بال صاف کرنا۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٣ - درخت سے پھول، پتے یا پھل گرانا، توڑنا۔
"میری لاٹھی ہے ٹیکتا ہوں اور پتے جھاڑتا ہوں اس سے اپنی بکریوں پر اور میرے اس میں کئی کام ہیں۔"
( ١٨٤٥ء، احوال الانبیا، ٤٨٢:١ )
٤ - حاصل کرنا، نکال لینا۔
"غنیمت ہے کہ اس خوفناک برائی میں سے ہم کچھ بھلائی بھی جھاڑ سکتے ہیں۔"
( ١٩٤٣ء، پندرہ روز، آج کل، دہلی، یکم جون، ٣١ )
٥ - (جھٹک کر یا کوئی چیز مار کر) کسی چیز کو گرانا۔
کھٹمل میں جن کی کھاٹ کے اب جھاڑتا ہوں روز برسوں مرے پلنگ کے نوکر رہے ہیں وہ
( ١٨٨٩ء، دیوان عنایت وسفلی، ٧٣ )
٦ - نکال لینا، جھٹک کر نکالنا۔
"ہڈاں میں تے گد جھاڑینگے"
( ١٦٣٥ء، سب رس، ١٨٠ )
٧ - مارنا، مار لگانا۔
"لگام کے زائد حصے کو گھما کر دوطرفہ گھوڑے کو جھاڑ دیا"
( ١٩٣٢ء روح ظرافت، ٥١ )
٨ - فوجی سلام کرنا، سیلوٹ مارنا (کوئی کام اس طرح کرنا کہ میکانکی عمل ہو)۔
"سیلوٹ جھاڑیں اور اٹینشن کریں"
( ١٩٦٣ء، قاضی جی، ١٣٤:٣ )
٩ - جھٹکنا۔
لگ جائے جھڑی برسوں پھر اپنے جھڑیں آنسو جھاڑوں جو دم گریہ میں دامن مژگاں کو
( ١٨٥٤ء، کلیات ظفر، ١١٠:١ )
١٠ - (پرند کا بازو یا پروں کا) پھڑپھڑانا
"پہلے ایک مرغ نکلا جس نے اپنے بازو جھاڑ کے آواز دی"
( ١٨٤٥ء، احوال الانبیا، ٤٦٦:١ )
١١ - پر گرانا، گریز کرنا (نوراللغات)
١٢ - دعا یا منتر سے زہر مرض منتر یا آسیب کے اثر کو دفع کرنا، پھونکنا، دم کرنا۔
"زہر اتنا قاتل تھا کہ دوبارہ لہر نہ آسی. کوئی منتر جھاڑنے والا مل جائے تو ممکن ہے اب بھی جان بچ جائے"
( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چالیسی، ١٢:١ )
١٣ - اتارنا یا نکالنا یا دور کرنا
"دیکھ میں ابھی تمہارا غصہ جھاڑتی ہوں"
( ١٩٢٦ء نوراللغات )
١٤ - ڈانٹنا، پھٹکارنا، لتاڑنا، دھتکارنا، کسی پر غصہ اتارنا، سرزنش کرنا
"ڈپٹی کمشنر صاحب بہادر نے تحصیل دار صاحب کو بھیج کر احس الدولہ کو اپنی کوٹھی پر بلوایا اور خوب جھاڑا"
( ١٨٣٤ء، عزمی، انجام عیش، ٤٣ )
١٥ - کھنگال مارنا، چھاننا، اچھی طرح دیکھنا اور تلاش کرنا۔
"حکم دیا کہ شکار کی جستجو کرو، انہوں نے فوراً جھاڑی جھنڈی کو جھاڑا"
( ١٨٩١ء، طلسم ہوشربا، ١٠١:٥ )
١٦ - (نمودونمائش کے لیے زبان سے) اظہار کرنا، زبانی جمع خرچ کرنا، باتوں سے کام لینا۔
"بری راہ سے روکنے کے لیے صرف بھاشن جھاڑنے کو کافی نہ سمجھا گیا اور ماں نے اور شارانی سے اس کی نسبت کر دی"
( ١٩٦٦ء، سودائی،٨ )
١٧ - (پلکیں) جھپکانا، (پتلیاں) ادھر ادھر گھمانا۔
جھاڑیں جو پتلیاں تو نظر سے گیا گھوڑا براق بن کے سوئے آسماں گیا
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٢٥٦:١ )
١٨ - (بندوق) چھوڑنا، داغنا، خیر کرنا (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
١٩ - آگ نکالنا، چمقاق سے آگ پیدا کرنا (نور اللغات، فرہنگ آصفیہ)
٢٠ - [ عورت ] انزال کرانا (پانی کے ساتھ)
مردوئے یوں تو بہت سنڈے ہیں لیکن ہے ہے کوئی ایسا نہیں جھاڑے ترا پانی باندی
( ١٨٣٥ء، رنگین (رنگین انشا ٥٤) )