فلک نشین

( فَلَک نَشِین )
{ فَلَک نَشِین }

تفصیلات


عربی زبان سے دخیل اسم 'فلک' کے بعد فارسی مصدر 'نشینَد' سے فعل امر 'نشین' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء کو "سمندر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - آسمان میں رہنے والا، بلندی پر رہنے والا۔
 گو عشق ہے تجھ فلک نشیں سے خاکی کو مفر نہیں زمیں سے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٤٤ )