فلک شگاف

( فَلَک شِگاف )
{ فَلَک + شِگاف }

تفصیلات


عربی زبان سے دخیل اسم 'فلک' کے ساتھ فارسی مصدر 'شگافتن' سے فعل امر 'شگاف' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٠ء کو "جویائے حق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - آسمان میں شگاف ڈالنے والا، آسمان تک پہنچنے والا، بہت بلندی تک جانے والا، (کنایۃً) زور دار، بلند بانگ۔
"ماموں جان کے فلک شگاف قہقہے فضا میں گونجنے لگے۔"      ( ١٩٨٦ء، بیلے کی کلیاں، ٢٥٨ )