بھگتانا

( بُھگْتانا )
{ بُھگ + تا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بُھگَتْنا  بُھگْتانا

سنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر 'بھگتنا' کا تصدیہ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠١ء کو "عقدِ ثریا" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - بھگتنا کا تعدیہ
"چل کام چھوڑ چلی آ، میرا کام بھگتا لا"      ( ١٩٠١ء، راقم، عقد ثریا، ٧٥ )
٢ - پورا کرنا، ادا کرنا، بے باق کرنا، نمٹانا
"باقی ووٹ جعلی طور پر بھگتائے گئے تھے۔"      ( ١٩٧٢ء، جنگ، کراچی، ٨ جون، ٢ )
٣ - ختم کرنا، انجام کو پہنچانا۔
"فرصت کم ہے باہر کا کام بھی بھگتانا ہے اس کو ختم کرتا ہوں۔"      ( ١٩١٧ء، خطوط حسن نظامی، ١٨:١ )
٤ - [ وقت وغیرہ ]  پورا کرنا، گزار دینا، ختم کرنا،( شبد ساگر ، 239:7 )