ہیولا

( ہَیْولا )
{ ہَیْو + لا }
( عربی )

تفصیلات


اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ہَیْولے [ہَیْو + لے]
جمع   : ہَیْولے [ہَیْو + لے]
جمع غیر ندائی   : ہَیْولوں [ہَیْو + لوں (ومجہول)]
١ - ہر چیز کا مادہ ماہیت اصل، اصل ہر شے، طینت۔
 بن کے کس شان سے بیٹھا سر ممبر واعظ نخوت و عجب ہیولا ہے تو پیکر واعظ (ذکی)
٢ - ڈھیر، تودہ، انبار۔
٣ - غیر مرتب شکل، لوتھڑا، بے ڈول جسم۔
٤ - خاکہ، کچا نقشہ، ڈول، ڈھانچ، شبیہ
٥ - ناشائشتہ، آنگھڑ، ناتراشیدہ، آدمیت سے خارج، غیر مہذب، ہونق۔
 جنوں سے میرے مجنوں بھاگتا جیسے بگولا ہے کہ میں صورت ہوں وحشت کی وہ یُو نہیں اک ہیولا ہے (ذوق)
٦ - لاغر، ضعیف۔
٧ - ایک حال یا ایک وضع پر قائم نہ رہنے والا، متاون مزاج، پات گھابرا، ہولو۔
  • Matter;  first principle (of everything material);  appearance;  (met.) an unformed child;  an unpolished person.