جھگڑنا

( جھَگَڑْنا )
{ جھَگَڑ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جھگڑا  جھَگَڑْنا

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'جھگڑا' کا 'ا' 'حذف' کر کے 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگانے سے 'جھگڑنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - تکرار کرنا، محبت کرنا، اڑنا، ضد کرنا۔
"اب میں آپ سے کیا جھگڑوں مانے لیتا ہوں۔"      ( ١٩٣٣ء، ریاست (ترجمہ)، ٦٠ )
٢ - لڑنا، فساد کرنا، دنگا کرنا۔
"جو لوگ سودیشی کی خدمت ہم سے مختلف طریقوں سے کرتے ہیں ہم ان سے جھگڑیں نہیں۔"      ( ١٩١٧ء، گوکھلے کی تقریریں، ٧٥ )
٣ - مزاحمت کرنا، معترض ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ، پلیٹس)
٤ - دعوے دار بننا، مقدمہ لڑانا، جھگڑا کرنا۔ (پلیٹس)۔