تکلم

( تَکَلُّم )
{ تَکَل + لُم }
( عربی )

تفصیلات


کلم  تَکَلُّم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کلام، بولنا، بات کرنا۔
"ان کے فضائل میں تکلِّم الٰہی کی فضیلت کو مستقل حیثیت دی گئی ہے۔"      ( ١٩١٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٩٦ )
٢ - بات چیت، بول چال، روزمرّہ۔
"بے الف ناجائز کیا گیا ہے اس لیے یہ تکلّم اور روزمرّہ میں الف کے ساتھ بولا جاتا ہے۔"      ( ١٨٦٣ء، تلخیص معلّٰی، ٦٠ )