باتوں کا دھنی

( باتوں کا دَھنی )
{ با + توں (واؤ مجہول) + کا + دَھنی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'بات' کی جمع 'باتوں' اور اسم صفت 'دھنی' کے درمیان کلمۂ اضافت 'کا' لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ تحریری طور پر ١٩٤٦ء میں 'جنون خرد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بہت باتیں بنانے والا۔
 سرشار عمل ہے نہ سر تیغ زنی ہے واعظ کی نہ کچھ پوچھ یہ باتوں کا دھنی ہے      ( ١٩٤٦ء، جنون خرد، یکتا امروہوی، ٥ )